Note! Looking for an order placed before 2025-09-20, 16:00? [Click Here]
جمعه - 18 مهر 1404
{"Id":0,"Name":null,"Mobile":null,"Email":null,"Token":null,"Type":0,"ReferencerId":null,"VatConfirm":false,"PublicToken":null,"Culture":"fa-ir","Currency":"usd","CurrencySign":"$","CountryIsoCode":"us","HasSubset":false,"Discount":0.0,"IsProfileComplete":false,"HasCredit":false,"LastActivity":"0001-01-01T00:00:00"}
login
ورود
shopping cart 0
سبد خرید

سبد خرید

Menu

  • Tanhāyī ke so sāl
اطلاعات محصول
عنوان اصلی: One hundred years of solitude
شابک: 9789695621233
مترجم: Naim Klasra
ناشر: Fiction house
گروه سنی: بزرگسال
صفحات: 384
وزن: 450 g
ابعاد: 15 x 23 cm
جلد کتاب: جلد سخت

تنہائی کے سو سال اردو 2020

Tanhāyī ke so sāl

نویسنده: Gabriel Garcia Marquez
امتیاز:
23٫81 $
7 تا 10 هفته
لیست علاقه‌مندی‌ها
Wishlist
اطلاعات محصول
عنوان اصلی: One hundred years of solitude
شابک: 9789695621233
مترجم: Naim Klasra
ناشر: Fiction house
گروه سنی: بزرگسال
صفحات: 384
وزن: 450 g
ابعاد: 15 x 23 cm
جلد کتاب: جلد سخت
ناول بوئندا خاندان کی سات نسلوں کی کہانی ہے جو ماکوندو نامی ایک گاؤں میں رہتے تھے۔ اس گاؤں کی بنیاد جوزے ارکیدو بوئندا اور اس کی بیوی ارسلا نے رکھی تھی۔ ارسلا اور جوازے ارکیدو بوئندا آپس میں رشتے دار تھے۔ ان کی شادی کی پیشن گوئی پہلے سے ہو چکی تھی تاہم ان کے خاندان میں آپس کی شادی کے نتیجے میں “اگوانے” پیدا ہونے کی تاریخ موجود تھے۔ اگوانے ایسے بچے تھے جن کے پیچھے دم تھی۔ تاہم اگوانوں کی پیدائش کا خوف ارسلا اور جوزے ارکیدو بوئندا کو روک نہیں سکا اور ان کی آپس میں شادی ہو گئی۔ وہ دونوں ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں ایک نئی منزل کی طرف روانہ ہو گئے۔ ایک رات جوزے ارکیدو نے ایک ایسی بستی کا خواب دیکھا جو شیشوں کی بنی ہوئی تھی اور اس میں سے دنیا کا عکس جھلکتا تھا۔ اس نے اس بستی کو بسانے کا ارادہ کیا، تاہم کئی دن تک بھٹکتے رہنے کے بعد اس کو سمجھ آئی کہ ایسی بستی صرف خوابوں میں ہی ہو سکتی ہے۔ جوازے ارکیدو بوئندا نے ایک نئی بستی کی بنیاد رکھی، جہاں اس کی اگلی نسل کی پرورش شروع ہوئی۔ یہ خاندان شروع سے ہی عجیب و غریب حالات کا شکار رہا، وہ خاندانی بدنصیبی جو ان کے ساتھ شروع سے تھی، وہ یہاں بھی موجود رہی
more
ناول بوئندا خاندان کی سات نسلوں کی کہانی ہے جو ماکوندو نامی ایک گاؤں میں رہتے تھے۔ اس گاؤں کی بنیاد جوزے ارکیدو بوئندا اور اس کی بیوی ارسلا نے رکھی تھی۔ ارسلا اور جوازے ارکیدو بوئندا آپس میں رشتے دار تھے۔ ان کی شادی کی پیشن گوئی پہلے سے ہو چکی تھی تاہم ان کے خاندان میں آپس کی شادی کے نتیجے میں “اگوانے” پیدا ہونے کی تاریخ موجود تھے۔ اگوانے ایسے بچے تھے جن کے پیچھے دم تھی۔ تاہم اگوانوں کی پیدائش کا خوف ارسلا اور جوزے ارکیدو بوئندا کو روک نہیں سکا اور ان کی آپس میں شادی ہو گئی۔ وہ دونوں ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں ایک نئی منزل کی طرف روانہ ہو گئے۔ ایک رات جوزے ارکیدو نے ایک ایسی بستی کا خواب دیکھا جو شیشوں کی بنی ہوئی تھی اور اس میں سے دنیا کا عکس جھلکتا تھا۔ اس نے اس بستی کو بسانے کا ارادہ کیا، تاہم کئی دن تک بھٹکتے رہنے کے بعد اس کو سمجھ آئی کہ ایسی بستی صرف خوابوں میں ہی ہو سکتی ہے۔ جوازے ارکیدو بوئندا نے ایک نئی بستی کی بنیاد رکھی، جہاں اس کی اگلی نسل کی پرورش شروع ہوئی۔ یہ خاندان شروع سے ہی عجیب و غریب حالات کا شکار رہا، وہ خاندانی بدنصیبی جو ان کے ساتھ شروع سے تھی، وہ یہاں بھی موجود رہی
more