تنہائی کے سو سال الأردية 5/7/1441 بعد الهجرة
Tanhāyī ke so sāl
23٫81 $
مشاركة
Wishlist
العنوان الأصلي:
One hundred years of solitude
ISBN رقم:
9789695621233
المترجم:
Naim Klasra
الناشر:
Fiction house
الفئة العمرية:
البالغون
الصفحات:
384
الوزن:
450 g
أبعاد المنتج:
15 x 23 cm
غلاف الكتاب:
غلاف کرتونی
ناول بوئندا خاندان کی سات نسلوں کی کہانی ہے جو ماکوندو نامی ایک گاؤں میں رہتے تھے۔ اس گاؤں کی بنیاد جوزے ارکیدو بوئندا اور اس کی بیوی ارسلا نے رکھی تھی۔ ارسلا اور جوازے ارکیدو بوئندا آپس میں رشتے دار تھے۔ ان کی شادی کی پیشن گوئی پہلے سے ہو چکی تھی تاہم ان کے خاندان میں آپس کی شادی کے نتیجے میں “اگوانے” پیدا ہونے کی تاریخ موجود تھے۔ اگوانے ایسے بچے تھے جن کے پیچھے دم تھی۔ تاہم اگوانوں کی پیدائش کا خوف ارسلا اور جوزے ارکیدو بوئندا کو روک نہیں سکا اور ان کی آپس میں شادی ہو گئی۔ وہ دونوں ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں ایک نئی منزل کی طرف روانہ ہو گئے۔ ایک رات جوزے ارکیدو نے ایک ایسی بستی کا خواب دیکھا جو شیشوں کی بنی ہوئی تھی اور اس میں سے دنیا کا عکس جھلکتا تھا۔ اس نے اس بستی کو بسانے کا ارادہ کیا، تاہم کئی دن تک بھٹکتے رہنے کے بعد اس کو سمجھ آئی کہ ایسی بستی صرف خوابوں میں ہی ہو سکتی ہے۔ جوازے ارکیدو بوئندا نے ایک نئی بستی کی بنیاد رکھی، جہاں اس کی اگلی نسل کی پرورش شروع ہوئی۔ یہ خاندان شروع سے ہی عجیب و غریب حالات کا شکار رہا، وہ خاندانی بدنصیبی جو ان کے ساتھ شروع سے تھی، وہ یہاں بھی موجود رہی
more
ناول بوئندا خاندان کی سات نسلوں کی کہانی ہے جو ماکوندو نامی ایک گاؤں میں رہتے تھے۔ اس گاؤں کی بنیاد جوزے ارکیدو بوئندا اور اس کی بیوی ارسلا نے رکھی تھی۔ ارسلا اور جوازے ارکیدو بوئندا آپس میں رشتے دار تھے۔ ان کی شادی کی پیشن گوئی پہلے سے ہو چکی تھی تاہم ان کے خاندان میں آپس کی شادی کے نتیجے میں “اگوانے” پیدا ہونے کی تاریخ موجود تھے۔ اگوانے ایسے بچے تھے جن کے پیچھے دم تھی۔ تاہم اگوانوں کی پیدائش کا خوف ارسلا اور جوزے ارکیدو بوئندا کو روک نہیں سکا اور ان کی آپس میں شادی ہو گئی۔ وہ دونوں ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں ایک نئی منزل کی طرف روانہ ہو گئے۔ ایک رات جوزے ارکیدو نے ایک ایسی بستی کا خواب دیکھا جو شیشوں کی بنی ہوئی تھی اور اس میں سے دنیا کا عکس جھلکتا تھا۔ اس نے اس بستی کو بسانے کا ارادہ کیا، تاہم کئی دن تک بھٹکتے رہنے کے بعد اس کو سمجھ آئی کہ ایسی بستی صرف خوابوں میں ہی ہو سکتی ہے۔ جوازے ارکیدو بوئندا نے ایک نئی بستی کی بنیاد رکھی، جہاں اس کی اگلی نسل کی پرورش شروع ہوئی۔ یہ خاندان شروع سے ہی عجیب و غریب حالات کا شکار رہا، وہ خاندانی بدنصیبی جو ان کے ساتھ شروع سے تھی، وہ یہاں بھی موجود رہی
more

